(ایجنسیز)
فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی فوج نے منگل کے روز رام اللہ کے مغرب میں عین ابو ایوب کے مقام پر فلسطینی بدؤں کے 14 رہائیشی خیمے بلڈوزر کی مدد سے اکھاڑ پھینکے جس کے نتیجے میں کم سے کم 60 افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ گھرکی چھت سے محروم ہونے والے ان بے سروسامان شہریوں میں اکثریت خواتین اور بچوں پرمشتمل ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم "یکجہتی فاؤنڈیشن" کے مندوب صیاح الجھالین نے میڈیا کو تبایا کہ منگل کو علی الصباح کوئی 10 اسرائیلی فوجی جیپیں اور بلڈروز مغربی رام اللہ میں عین ابو ایوب کےمقام میں داخل ہوئے اور وہاں پر بنائے گئے فلسطینیوں کے عارضی خیمے اور شیلٹر اکھاڑنا شروع کردیے۔ چند منٹ میں قابض فوج نے کم سے کم چودہ شیلٹرز تباہ کردیے۔
انسانی حقوق کے مندوب کا کہنا تھا کہ صہیونی فوج کی
جانب سے فلسطینی شہریوں کو صرف دس منٹ کے اندر خیموں کے اندر موجود سامان باہر نکالنے کے احکامات دیے۔ شہری اتنے کم وقت میں اپنا سارا سامان باہر نہیں نکال سکے لیکن قابض فوج نے بلڈروزروں کی مدد سے چڑھائی کردی اور خیموں کو اندر موجود ضروری سامان سمیت ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا۔
صیاح الجھالین نے بتایا کہ صہیونی فوج کے اس ظالمانہ اقدام کے باعث 62 افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ سخت سردی کے اس موسم میں متاثرین کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پچھلے ہفتےہونے والی برف باری ابھی تک موجود ہے اور شہری سخت مشکلات کا شکار ہیں۔
خیال رہے کہ عین ابو ایوب کے مقام پر مسمار کیے گئے بعض خیمے پچھلے بیس سال سے وہاں موجودتھے۔ صہیونی شہری انتظامیہ کی جانب سے فلسطینیوں کو اپنے خیمے ختم کرنے کے لیے چار مرتبہ نوٹسز جاری کیے گئے تھے لیکن متبادل انتظام نہ ہونے کے باعث فلسطینی بدو خیمے ختم کرنے میں ناکام رہے تھے۔